پیر، 5 جون، 2023

کیا حضرت ایوب علیہ السلام کے بدن میں کیڑے پڑ گئے تھے ؟؟؟*

کیا حضرت ایوب علیہ السلام کے جسم میں کیڑے پڑے تھے؟
کیا حضرت ایوب علیہ السلام کے جسم میں کیڑے پڑے تھے؟


سوال ::: 
 *کیا حضرت ایوب علیہ السلام کے بدن میں کیڑے پڑ گئے تھے ؟؟؟* 

جواب ::: 
معاذاللہ
ایسا بلکل بھی نہیں۔۔۔۔۔
ہمارے لوگوں میں یہ بات مشہور ہے کہ حضرت ایوب علیہ السلام کے جسم میں کیڑے پڑ گئے تھے ، ایک کیڑا ان کے جسم سے گرتا تو اس کو اٹھا کر دوبارہ جسم پہ رکھ دیتے ،، یہ واقعات بلکل جھوٹ اور منگھڑت ہیں ،، ایسے واقعات کی کوئی حیثیت نہیں۔۔۔۔۔۔

*حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بیماری:* 

 حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بیماری کےبارے میں علامہ عبد المصطفٰی اعظمی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں *’’عام طور پر لوگوں میں مشہور ہے کہ مَعَاذَ اللہ آپ کو کوڑھ کی بیماری ہو گئی تھی۔ 
چنانچہ بعض غیر معتبر کتابوں میں آپ کے کوڑھ کے بارے میں بہت سی غیر معتبر داستانیں بھی تحریر ہیں، مگر یاد رکھو کہ یہ سب باتیں سرتا پا بالکل غلط ہیں ،
 اور ہر گز ہرگز آپ یا کوئی نبی بھی کبھی کوڑھ اور جذام کی بیماری میں مبتلا نہیں ہوا، اس لئے کہ یہ مسئلہ مُتَّفَق علیہ ہے کہ اَنبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کا تمام اُن بیماریوں سے محفوظ رہنا ضروری ہے جو عوام کے نزدیک باعث ِنفرت و حقارت ہیں ۔ کیونکہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کا یہ فرضِ منصبی ہے کہ وہ تبلیغ و ہدایت کرتے رہیں تو ظاہر ہے کہ جب عوام ان کی بیماریوں سے نفرت کر کے ان سے دور بھاگیں گے تو بھلا تبلیغ کا فریضہ کیونکر ادا ہو سکے گا؟
 الغرض حضرت ایوب عَلَیْہِ السَّلَام ہرگز کبھی کوڑھ اور جذام کی بیماری میں مبتلا نہیں ہوئے بلکہ آپ کے بدن پر کچھ آبلے اور پھوڑے پھنسیاں نکل آئی تھیں جن سے آپ برسوں تکلیف اور مشقت جھیلتے رہے اور برابر صابر و شاکر رہے۔( عجائب القرآن مع غرائب القرآن، حضرت ایوب علیہ السلام کا امتحان، ص۱۸۱-۱۸۲)*
  یونہی بعض کتابوں میں جو یہ واقعہ مذکور ہے کہ بیماری کے دوران حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے جسم مبارک میں کیڑے پیدا ہو گئے تھے جو آپ کا جسم شریف کھاتے تھے، یہ بھی درست نہیں کیونکہ ظاہری جسم میں کیڑوں کا پیدا ہونا بھی عوام کے لئے نفرت و حقارت کا باعث ہے اور لوگ ایسی چیز سے گھن کھاتے ہیں ۔

لہٰذا خطباء اور واعظین کو چاہئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف ایسی چیزوں کو منسوب نہ کریں جن سے لوگ نفرت کرتے ہوں اور وہ منصبِ نبوت کے تقاضوں کے خلاف ہو۔

 *نوٹ:* 
 ،، لہذا ایک دو اردو کی کتابیں پڑھ کر جو خطیب بن جاتے ہیں انہیں سننے سے پرہیز کی جائے اور مستند علماء کرام اور مفتیان کرام کے بیانات سنے جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only